logo

فیض صدیقیہ سینئر سکنڈری اسکول کا مختصر تعارف

مغربی راجستھا ن جسے تھر یا تھا ر کہا جاتاہے اس علا قے میں دینی و دنیا وی دونوں تعلیم کے لیے طلبہ کو بڑی مشکلات کا سامنا تھا ،سو جا شریف میں جا معہ صدیقیہ کی حضور بانی جامعہ کے ہاتھوں 1406ھ میں نشاۃ ثا نیہ ہو نے کے بعد دینی بہار آئی جیسے ہی اس ادارہ نے اپنا سر ابھارا اور لوگوں کی نظریں ادھر ہو ئیں ایک ماحول بنا اور دیگر مدارس بھی اپنے پاؤں پر کھڑے ہو گئے اور دینی تعلیم کی ضرورت پو ری ہو نے لگی مگر دنیوی تعلیم میں بچوں کے لیے کئی مشکلات سد راہ بنی ہو ئی تھیں ، اگر کہیں بارہویں تک اسکول تھی تو ہاسٹل کا انتظام نہ تھا یا پرا ئیویٹ اسکول تھی تو فیس بھا ری ہو نے کی وجہ سے خا طر خواہ فا ئدہ اٹھا نا مشکل تھا ۔ ان وجوہ کو سا منے رکھتے ہو ئے حضور بانی جامعہ قا ئد اہل سنت حضرت علا مہ الحاج پیر سید غلام حسین شاہ جیلا نی مد ظلہ العالی نے نئی نسل کی عصری تعلیم کا بھی اپنے کرم سے بیڑا اٹھا یا اور جا معہ ہی میں آپ نے پا نچویں تک منظوری لی پھر وہ آٹھویں بعدہ دسویں ہو ئی اب چند سالوں سے جامعہ میں چل رہی اسکول با رہویں تک ہے جس میں گورمنٹ کامروجہ کورس مکمل پڑھایا جا تا ہے اورہاسٹل کابہترین انتظام فرمایاکہ شاید ہی پورے ہندوستان کے کسی ادارےیااسکول میں ہو،اس پر مستزاد یہ کہ کوئی فیس نہیں صرف ہاسٹل کی صفائی اور بستر کے کوئی دوہزار،پچیس سو روپے سال بھرکے لیے جاتےہیں جسے اس کی صفائی پر خرچ کیا جاتاہے تاکہ طلبہ میں پھوہڑپن نہ آئے ،آج بحمدہ تعالی ایک بچہ دینی تعلیم میں فضیلت کو مکمل کرتاہے تو ساتھ ہی ساتھ وہ بارہویں بھی پاس کرلیتا ہے،وہ بھی بلاخرچ وفیس کے ،اس لیے تمام حضرات سے التماس ہے کہ غریب ونادرطلبہ کے لیے کیے گئے ان انتظامات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اورخوب مالی تعاون بھی فرمائیں اور لوگوں کو اپنے بچوں کے مستقبل میں سنوارنے کی ترغیب دلائیں ۔مولی تعالی آپ کو اپنے حبیب ﷺکے صدقے دارین کی سعادتوں کے ساتھ عقیدہ اہل سنت پر گامزن رکھے اور آپ کے جان ومال اور ایمان میں نیز کاروباروعزت میں خوب برکتیں عطا فرمائے آمین بجاہ سید المرسلین علیہ التحیۃ والتسلیم ۔

+

تعداد فارغین

+

کامیابی کے سال

00 +

کل اساتذہ و ملازمین

00 +

کل تعداد طلبہ و طالبات