۱۸/شعبا ن ۱۴۲۷ھ۱۲ستمبر ۲۰۰۶ء کوجا معہ صدیقیہ سو جا شریف ضلع با ڑ میر صوبہ را جستھان کی حاضری و زیارت ہو ئی اساتذہ و طلبہ سے ملا قا ت و گفتگو ہو ئی ایک با فیض بزرگ حضرت سید شا ہ قطب عالم عرف دا دا میاں رحمۃ اللہ علیہ یہاں آرا م فرما ہیں ، دا ر العلوم کا جلسہ دستا ر بندی اور عرس مبا رک کی تقریبا ت مشترک طور پر ہو ئیں ۔
شیخ طریقت حضرت مو لا نا سید غلام حسین قا دری ، نقش بندی ،چشتی کی ذات ستودہ صفات کے اخلاص و سر گر می سے خانقاہ و دا رالعلوم اور پو رے علا قہ میں دینی و تبلیغی خدما ت کا ایک وسیع و عریض دائرہ ہے ،طلبہ کو درسی تعلیم کے ساتھ ان کی تربیت کی طرف بھی خصوصی تو جہ دی جا تی ہے ۔تصوف کا رنگ یہاں کے پو رے ما حول پر غا لب اور حا وی ہے اور ایسا ہو نا بھی چا ہیےکہ یہ جیلانی و نقش بندی سلسلہ والے اتباع سنت و شریعت کےامتیازی وصف کے حا مل ہیں ،خا نقا ہوں اور مدارس کے اندر یہ وصف زیادہ سے زیادہ نمایاں ہو نا چا ہیےتا کہ طلبہ اور عا مۃ المسلمین اسلام و سنت کی عملی پیر وی کر کے ان کی بر کتوں سے زیادہ سے زیادہ آرا ستہ ہو سکیں ۔
لو نی شریف ضلع کچھ سے اپنے حلقہ مریدین کا دورہ کرتے وقت حضرت دا دا میاں علیہ الرحمہ کا جب وصال ہوا اور شجاع شریف میں تدفین ہو ئی تو اس کے اندر بھی لو نی شریف کے اثرات و بر کات کا ظہور ہوا اور اب الحمد للہ یہاں مسجد و مدرسہ و خا نقاہ تینوں چیزیں مو جود ہیں ۔
خوشا مسجد ومدرسہ وخانقاہے کہ دروے بود قیل قال محمد ﷺ حیرت ہے کہ سنی اصحاب ثروت کی اس دا رالعلوم کی طرف اب تک خاطرخواہ تو جہ نہ ہو سکی جہاں ایسے تین سو طلبہ مقیم اور زیر تعلیم ہیں ۔ جن کی مکمل کفا لت دا رالعلوم کے ذمہ ہے یہی وجہ ہےکہ کا فی مشکلات سے دو چار ہو نے کے بعد دا رالعلوم اب جا کر کسی حد تک اپنے پا ؤں پر کھڑا ہو سکا ہے ۔ اگر اصحاب خیر دست تعا ون دراز کریں تو یہاں سے تعلیم و تربیت کا کام بڑے پیما نہ پر ہو سکتا ہے اور اسلام و سنیت کی زیادہ سے زیادہ خد مت ہو سکتی ہے ۔ رب کا ئنا ت اپنے حبیب پا ک ﷺ کے صدقے و طفیل میں دا ر العلوم کو شب و روز تر قیوں سے نو ازے اور اس کے سبھی سر پر ستوں اور اساتذہ و طلبہ و معا ونین کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔آمین
تعداد فارغین
کامیابی کے سال
کل اساتذہ و ملازمین
کل تعداد طلبہ و طالبات