بسم اللہ الر حمن الرحیم اللھم صل و سلم علی سید نا محمد و آلہ و صحبہ و بارک و سلم اجمعین،آج بروز سہ شنبہ بتا ریخ 22 شعبان المعظم 1418 ھ مطابق 23 دسمبر حضور سیدی شاہ علا مہ سید محمد کلیم اشرف صاحب جیلا نی مد ظلہ العالی وحضورمفتی اعظم صاحب قبلہ راجستھان مد ظلہ العا لی کی قیا دت میں دارالعلوم فیض صدیقیہ سو جا شریف حا ضری کی سعا دت حاصل کی بحمدہ تعا لی دارالعلوم ہذا پیکر اخلاص و اخلاق جمیلہ کےحا مل حضرت قبلہ گرا می پیر طریقت حضرت سید غلام حسین صاحب زید لطفہ کی سر پر ستی و اہتمام سے چل رہا ہےادارہ ایسے مقام پر قا ئم ہے کہ دور دورتک ریت کے ٹیلے ہیں ضروریات روزینہ بدشواری یہاں میسر ہیں،ایسےحالا ت میں دینی قلعہ چلا نا مرد آہن ہی کا کام ہے۔درگاہ شریف میں عرس کے مراسم ،سالانہ جلسہ طلبہ کا پروگرام ، ختم بخا ری شریف و دستار فضیلت کے منا ظر دیکھ کر طبیعت باغ باغ ہو گئی ۔ مولی تعا لی اپنے فضل و کرم سے اس چمن مصطفے علیہ الصلوۃ والسلام کو سدا باغ و بہار رکھے ،روز افزوں ترقی عطا فرما ئے ۔ آمین
بجاہ سید المر سلین علیہ التحیۃ و الثناءعوام اہل سنت سے پر زور الفاظ میں اپیل کر تا ہوں کہ ادارہ ہذا کا دا مے ، درمے ، قدمے ، سخنے بھر پور تعاون کر کے سعادت دارین حاصل کریں ولی محمد رضوی، خادم سنی تبلیغی جماعت با سنی ناگور ، شیرمحمد خاں رضوی محمدفیاض احمدرضوی،احقر الناس سگ درگاہ جیلا نی محمد ابو بکر اشرفی القادری ۔
دوسری حاضری میں یہ حضرات لکھتے ہیں:
دا رالعلوم فیض صدیقیہ سو جا شریف کے سا لا نہ جلسہ میں شرکت ہو ئی، شہزا دۂ غو ث الو ری حضرت مجا ہد سنیت پیر طریقت عا لی مرتبت پیر سید غلام حسین شاہ جیلا نی مد ظلہ العالی کی زیر سر پر ستی یہ ادارہ روز و شب تر قی کی جا نب گا مزن ہے،طلبہ میں تعلیمی نظم و نسق نیز اخلاق و آداب دیکھ کر دل با غ با غ ہو گیا ۔ادارہ ہذا سر حدی علا قہ کا ایک امتیا زی حیثیت کا ادارہ ہے ۔ امسال علماو قرا اور حفاظ وا فر تعدا د میں فا رغ ہو رہے ہیں ۔ نیز پو رے دو سو طلبہ زیر تعلیم ہیں جن کی کفا لت کا پو را ذمہ اہل ادا رہ پر ہے، جس نہج پہ یہ ادارہ حضرت پیر صاحب مد ظلّہ العا لی کی زیر سر پر ستی اپنی خد ما ت انجام دے رہا ہے امید ہے کہ مستقبل قریب میں اس ادارہ کو مر کزی حیثیت حاصل ہو گی ۔احبا ب اہل سنت سے گذارش ہے کہ اپنے ادا رہ کا تعا ون دل کھو ل کر پیش کرتے رہیں تا کہ دین و سنیت کا یہ تاج محل روز و شب تر قی کرتا رہے ۔
۱۸شعبا ن ۱۴۲۲ ھ؍۵ نو مبر ۲۰۰۱ ء کے معا ئنہ میں حضرت مو لا نا ابو بکر لکھتے ہیں:
پچھلے کئی سالوں سے اس دینی ادارہ کے سالا نہ اجلاس میں شر کت کا شرف حا صل ہو رہا ہے الحمد للہ رب العلمین یہ ادارہ روز افزوں ترقی کرتا جا رہا ہے راجستھان کا ریگستان اب علم دین مصطفے ﷺ کا نخلستان بن چکا ہے ۔فضیلت و تجوید میں فرا غت ہو ئی بچوں کا پروگرام بھی شاندار رہا معلوم ہو تا ہے کہ یہاں سے جفاکش مبلغین پیدا کیے جا رہے ہیں یہ سب حضور سید قطب عالم شاہ جیلا نی علیہ الرحمہ کا فیض ہے ۔دیگر مدارس کی بنسبت یہاں کاتعلیمی ذوق و شوق اور تربیتی نظام بہت عمدہ پا یا ۔
۱۸شعبان ۱۴۲۴ ھ؍۱۵ اکتوبر ۲۰۰۳ ء کے معا ینہ میں لکھا: کتا بوں میںاو لیائے کرام کی بے شمار کرا مات کے وا قعات یا تو آپ حضرات نے دیکھے ہو ں گے یا پھر سنے ہو ں گے ۔مگر ایک فر زند رسول ﷺ عا لم با عمل حضرت علا مہ مولا نا سید الشاہ غلا م حسین صاحب جیلا نی نقش بندی نے ایسی جگہ اسلام کا ایک شجر لگا یا ہے جہاں چا روں طرف ریت کے ٹیلے ہیں اور دشوا ر گزار ما حول ہے اس میں اسے اپنی گر ا ں قدر کا وشوں اور بھر پو ر کو ششوں سے آگے بڑھا تے رہے ۔حضرت سید قطب عالم شاہ جیلا نی عرف دا دا میاں کا کچا مزار اور برسوں تک جھو نپڑوں میں چلنے وا لے مدرسہ کو ایسا پختہ بنا یا ہے آج ہر ایک کو دعوت نظا رہ دے رہا ہے یہ شاندار ، آندار اور فقید المثال درسگاہ یقیناًکسی کا خون جگر رنگ لا یا ہے ۔ لو گوں کے لیے نیا حوصلہ اور جو ش بھر دینے والا یہ کا رنا مہ آوا ز دے رہا ہے کہ
مرد با ید کہ ہرا ساں نہ شود | کا رے نیست کہ آساں نہ شود |
چمن میں پھول کا کھلنا تو کو ئی با ت نہیں | زہے وہ پھول جو گلشن بنا ئے صحرا کو |
اس ادارہ کو تعاون پیش کرنا جہا د اکبر ہے ۔فیض صدیقی کا پر چم آج آسمانوں میں لہرا رہا ہےاور فرزند رسول ﷺکےلیے ہر سنی یہ کہتا ہوا نظر آرہاہے
فدا ئیت کا حق آل نبی نے کر دیا پورا | یہ جذبہ سب میں ہو تا ہے مگر اتنا نہیں ہوتا |
۱۷شعبان ۱۴۲۶ھ؍۲۲ ستمبر ۲۰۰۵ ء کے معا ئنہ مصدقہ مفتی اعظم راجستھان علا مہ مفتی اشفاق حسین صاحب نعیمی علیہ الر حمہ میں لکھتے ہیں : جا معہ صدیقیہ سو جا شریف حاضری کا شرف حاصل ہوا ،حضور مفتی اعظم را جستھان کی قیا دت میں بعد نماز عصر وفد جب سوجا شریف پہنچا تودیکھ کر محسوس ہوا گو یا عید کا منظر ہے ۔دن بھر دا ر العلوم کے طلبا کا پروگرام چلا جو خوب سے خوب تر رہا ۔بعد نماز مغرب ضلع کلکٹر باڑمیر و تحصیل دار صاحبان و دیگر ذمہ داران بھی تشریف لا ئے ان کا پرو گرام ہوا ،راقم نے طلبہ کی مزید ضروریات سے انہیں اپنے بیان میں آگا ہ کیا، انھوں نے یہ اعلان کیا کہ یہ سب کام ہو جا ئیں گے ،بعد ہ علماے کرام کے بیا نا ت کا سلسلہ رات کے تین بجے تکجا ری رہا ،ان ریت کے دھوروں میں فیضان سید قطب عالم قبلہ جیلا نی کا رواں دواں ہو نا یقیناًحضرت شاہ صدیق اللہ علیہ الرحمہ کی زندہ جا وید کرا مت ہے کہ جا معہ صدیقیہ رو شنی کا عظیم میناربن کر جگمگا رہا ہے ،حضور سیدی پیر سید غلام حسین شاہ جیلا نی صاحب سجا دہ کے خلوص اور محبت کے ساتھ ساتھ جا نفشا نی کا نتیجہ ہے کہ یہ ادا رہ اس علا قہ کا بے مثال ادارہ بن چکا ہے ۔برادران اہل سنت سے اپیل ہے کہ فر زند رسا لت مآب ﷺ نے جو چراغ جلا یا ہے اور خون جگر سے سینچا ہے جو شمع فر وزاں بن کرعلا قہ کو روشن کر رہا ہے اس کے لیے دل و جان سے تعا ون پیش فر ما ئیں ۔
۲۱شعبا ن ۱۴۲۸ ھ کی حاضری میں لکھا:
رحمت بھری مجلسوں میں شرکت کی غرض سے سنی تبلیغی جما عت با سنی اور شیرا نی آبا د اور گو ٹن کے وفود کے ہمراہ سو جا شریف حاضری ہو ئی الحمد للہ رب العلمین یہاں علم و عمل کی ایک عظیم الشان اور مثا لی تعلیم و تر بیت دی جا تی ہے جس کی مثا ل ملنا محال ہے تعلیم کے ساتھ ساتھ تر بیت کا یہ عالم کہ دیکھ کر آنکھیں ٹھنڈی اور دل مسرور ہو تے ہیں ،۳۰ کے قریب شا خیں قا ئم کر کے یہ ادارہ چھوٹی چھو ٹی بستیوں میں دین و سنیت کی خد مت میں مصروف ہے ۔اس ادارہ کا جتنا ہو سکے تعاون ضروری ہے کہ وہا بیت کے طو فان سے ٹکرا نے او رسنیت کے پرچم کی بلندی کی ضما نت یہ ادارہ ہے حضرت پیر سیدالشاہ غلام حسین جیلا نی قبلہ کے حوصلوں کو داد دینا چا ہیے کہ ایسے بنجر علا قہ میں عظیم المرتبت درسگاہ چلا رہے ہیں ۔۲۲شعبان ۱۴۲۹ھ کی حاضری میں لکھاحافظ اللہ بخش صاحب ،الحاج عبد الرحمن ،الحاج محمد اسلم ، الحاج محمد صدیق،الحاج محمد اکبر ،الحاج محمد اسمعیل ،کے ہمراہ حاضری ہو ئی ایک انسا نوں کا سیلا ب تھا ۔جو آستا نہ پہ عقیدت میں مست تھا ۔یہ چراغ تھا جو اب شمع بن چکا ہے اس چمنستان علی کے پھو ل نے صحراکو گلشن بنا دیا ہے جنگل کو چمنستان محمدی جا معہ صدیقیہ سے نخلستان بنا دیا ہے یہ فیض صدیقیہ شمع محمد ی ہے ۔اسے روشن کرنے کے لیے اہل سنت خو ب تعاون کریں ۔
۲۰شعبان ۱۴۳۱ ھ کی حاضری میں لکھا:
صدیقی فیضان کا روشن و تا بناک منظر دیکھا، ریتیلے پہاڑوں میں گھرے سوجا شریف پہ درویش صفت عا شق رسول ﷺ فر زند بتول نے قدم کیا رکھاکہ اس ریگستان کو نخلستان بنادیا ۔ حضرت علا مہ الحاج پیر سید غلام حسین نے فلک بوس عما رت اور اس میں قا بل تقلید تعلیم و تر بیت جا ری فر ما کر وہ حیرت انگیز خد مت انجام دی کہ الفاظ سے اسے بیان نہیں کیا جا سکتا سچ صادق آتا ہے جو کہا گیا ہے:
جہاں پہنچے زمیں کو آسماں سے کردیا اونچا | جہاں گئے درو دیوار کا نقشہ بدل آ ئے |
سبحا ن اللہ بکریاں چرا نے وا لوں کو عا لم فاضل کے سا تھ سا تھ با رہویں تک عصری تعلیم سے آ را ستہ کر رہے ہیں ۔ بیس سال سے دیکھ رہا ہوں جتنا تعاون اس ادارہ کاکیا جائے کم ہے ۔ خدا وند کریم اس چمنستا ن محمدی کو نظر بد سے بچا ئے ۔ آمین
۱۹شعبان ۱۴۳۲ ھ کو لکھا:عوام کا سمندر مو جیں ما ر رہا ہے ۔علماو مشا ئخ کی مقتدر ہستیاں ملک کے کو نے کو نے سے اس طرح کھچےک ہو ئے تشریف فر ما ہو ئے گو یا روحا نی طاقت انہیں یکجا کر رہی ہے ۔جو ایک مرتبہ آیا بار با ر آنے کی تمنّا لے کر روا نہ ہو تا ہے واقعی قدرت نے عظیم مقام اس ادارہ کو عطا فر ما یا ہے ۔
مو لانا پیا ر محمد رضوی پر نسپل مکا تب سنی تبلیغی جما عت با سنی ۱۶ ربیع النو ر شریف ۱۴۲۸ ھ مطابق ۱۰اپریل ۲۰۰۷ ء کو جا معہ صدیقیہ کے شعبہ تحریک و تبلیغ کی’’ فیضان غریب نواز کمیٹی ‘‘کے ما تحت چل رہے مکا تب کے معا ینہ و مطا لعہ کے بعد معا ینہ رجسٹر میں تحریک صدیقی کی کا ر کر دگیوں کے متعلق تحریر کرتے ہیں:حضرت مو لا نا محمد یعقوب صاحب رضوی مبلغ سنی تبلیغی جما عت شیرا نی آبا د و قاری محمد آفتاب صاحب خطیب جا مع مسجد گو ٹن نا گور شریف کی معیت میں جا معہ صدیقیہ سو جا شریف حاضری کا شرف حاصل ہوا نماز مغرب سے عشاتک کی مجلس ذکر و فکر اور یہاں کے اساتذہ ذوی الاحترام و عزیز طلبہ کا ذوق بندگی قا بل رشک ہے۔ با فیض آستا نہ عا لیہ حضورسید قطب عالم شاہ عرف دا دا میاں علیہ الرحمہ و الرضوان کا روحانی فیض ابر رحمت بن کر برس رہا ہے ۔ یہ وہ دربا ر عا لی جاہ ہے جس سے ایک عالم فیض پا رہا ہے ۔ چمنستان زہرا کے مہکتے ہو ئے پھول حضرت با برکت علا مہ و مولانا پیر سید غلام حسین قبلہ مد ظلہ العالی و النو رانی مہتمم ادارہ ہذا نے اپنی مساعی جمیلہ سے اس ادارہ کو مکتب سے جا معہ بنا دیا ہے۔ آج ریت کے ان پہاڑوں کے درمیان تین سو طلبہ کا جم غفیر دورو دراز اور قرب و جوار سے حصول علم و ادب کے لیے یہاں مو جو د ہے ڈیڑھ درجن اساتذہ کی با صلاحیت ٹیم تعلیم کے سا تھ تربیت سے عزیز طلبہ کو آرا ستہ کرنے میں مصروف ہے ۔تر بیت یہاں کی اپنی مثال آپ ہے صدیقی رنگ میں رنگے ہو ئے ہیں ۔
پیر صاحب قبلہ کے حکم کی تعمیل کرتے ہو ئے مسلسل چا رروز مولانا محمد رحیم صاحب اکبری مدرس جا معہ صدیقیہ کی سر برا ہی میں مضا فات سو جا شریف اور علا قہ کھاوڑ میں چل رہی شا خوں اور ادارہ ہذا کا تعلیمی جا ئزہ لیا، ان کی تعداد تیس ہے ۔ان میں سے اکثریت ان مکا تب کی ہے جن کا تعلیمی رزلٹ بہت خوب ہے کچھ مکا تب وہ ہیں جو حال ہی میں شروع ہو ئے ہیں، گھاس پھونس سے بنے ہو ئے مکا تب میں بہتر سے بہتر تعلیم ہو رہی ہے ۔قبلہ پیر صاحب کو متحر ک وفعال مدرسین کی نو را نی جما عت ملی ہے ۔ اس جما عت کے علما و مدرسین اسی مرکز سے تربیت یا فتہ ہیں ۔
تحریک صدیقی کے متعدد شعبہ جا ت ہیں ،شعبہ تبلیغ بھی اسی تحریک کا ایک حصہ ہے چا رروزہ دورہ میں کئی دیہات اور ڈھا نیاں دیکھنے کو ملیں جن تک بذریعہ گا ڑی بھی پہنچنا آسان نہیں ہے ۔مگر تحریک صدیقی کے بلند ہمت اور جفا کش مبلغین کئی کئی کلو میٹر کا سفر پیدل چل کر کیا کرتے ہیں اور لوگوں میں خداوند قدوس جلّ جلا لہ و اس کے رسول صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا پیغام پہنچا تے ہیں ۔اس تحریک کی برکت سے ہفتہ کی عید نماز جمعہ بہت سا رے لو گ پڑھنے لگے ہیں ۔ایک بزرگ جو اپنی زند گی کی ۸۵ بہاریں دیکھ چکے ہیں انھوں نے بتا یا کہ میں نے اسی تحریک سے متاثر ہو کر نماز جمعہ پڑھنا اپنے لیے لازم کر لیا ہے، میں ایک اکیلا نہیں ہزاروں لو گ ایسے ملیں گے جن تک پیغام دین کو اس تحریک نے پہنچا یا اور جہا لت کی تا ریکی میں بھٹکے ہو ؤں کو روشنی میں کھڑا کیا ۔اس شخص نے یہ بھی کہا کہ مو لی تعالی جل ّ شا نہ پیر صاحب قبلہ کا اور علماء اہل سنت کا بھلاکرے کہ ان کی کا وشوں سے ہما رے یہاں مکتب قا ئم ہو ئے ہیں، ہمیں لا ئق و فا ئق مدرس ملے، جن سے ہم اورہما رے نو نہال اسلامی تعلیم و تر بیت سے آرا ستہ ہو رہے ہیں ۔
جہا لت کے ساتھ وہا بیت کا بھی اس علا قہ میں زور ہے دولت کے بل بو تے پر لوگوں کا ایمان خریدا جا رہا ہے ۔وہابی مکتب فکر تک بچوں کو داخلہ دلا نے کے لیے وہابی ایجنٹ بچوں کے وا لدین کو مال دھن کا لالچ دیکر لے جا رہے ہیں ۔ وہا بیت کے سدّ باب کے لیے ان کے با لمقابل مکتب قا ئم کر کے تحریک صدیقی نے مصطفے جان رحمت ﷺ کی بھو لی بھا لی ا مت کے ایمان و عقیدہ کی حفا ظت کا کام کیا ہے ۔جو لا ئق مبا رک با د ہے ،جا معہ صدیقیہ اور اس سے متعلق تحریکوں کا قیام نیک فا ل ہے۔ ہر وقت اس ادارہ نے وہا بی طو فان کی زد سے برادران ملت کو بچا رکھا ہے ،آج بھی سال بھر میں ہر گا ؤں میں ۱۵۔۲۰ مجلسیں تحریک صدیقی کی طرف سے ہو تی ہیں جن کی بر کتوں سے لوگوں کے ایمان و عقیدہ کی حفاظت ہو گئی ہے۔
جناب مولانا حا فظ محمدسعید اشرفی دارلعلوم فیضا ن اشرف ،با سنی سے با رہا تشریف لا ئے قدر دا نی کا جواب نہیں،ہربار اپنے مفید مشوروں سے نوازا اور خدمات کوبغیر بخل کے سراہا،دیگر معائنوں پر تائید ی دستخط بھی ثبت فرمائے ۔
تعداد فارغین
کامیابی کے سال
کل اساتذہ و ملازمین
کل تعداد طلبہ و طالبات