logo

حضرت علا مہ مولا نا رضوان احمد نو ری شریفی

:شیخ الادب دا رالعلوم اہل سنت شمس العلوم و با نی جا معہ بر کا تیہ گھو سی) لکھتے ہیں)

۱۸شعبا ن ۱۴۳۴ ھ کو پہلی مرتبہ حا ضر نہیں ہوا بلکہ اس سے پہلے با رہا حا ضری ہو چکی ہے اور جب جب حا ضر ہوا یہاں کی تعلیم و تر بیت سے ضرور متا ثر ہوا جنگل میں منگل کی مثل سنتے تھے مگر یہاں آکر اس کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ۔دا رالعلوم ہذا کے معلمین و مدرسین با صلا حیت اور انتہا ئی محنتی اور مخلص ہیں،ا ن کی محنت و اخلاص کا جلوہ یہاں کے طلبہ کے عا دات و اطوار میں نظر آرہا ہے ، درسگا ہوں میں حا ضری اور راتوں میں مطا لعہ و نما ز پنجگانہ کی پا بندی جو یہاں نظر آتی ہے عام طو ر سے ہما رے مدارس میں نظر نہیں آتی ہے اس صحرا میں دین کا شا ندار قلعہ جو دین متین اور اسلام و سنیت کے فروغ میں رات دن مصروف ہے۔ یہ نتیجہ ہے ہما رے محسن وکرم فرما پیر طریقت رہبر شریعت حضرت علا مہ الشاہ السید غلام حسین صاحب قبلہ افاض اللہ علینا من بر کا تہ کی سعی بلیغ اور اخلاص و للہیت کا جن کے قدم مبا رک کی برکتیں صرف سوجا شریف میں نہیں بلکہ را جستھان کے گو شے گوشے میں نظر آرہی ہیں اللہ تعا لی اپنے حبیب ﷺ کے صدقے و طفیل میں اس چمنستان علم و ادب کو روز افزوں ترقی عطا فر مائے اور اس کے با نی و سر براہ اعلی حضور پیر طریقت مد ظلہ العا لی کی عمر میں بر کت عطا فر ما ئے اور ان کا فیض عام و تام کرے ۔آمین

+

تعداد فارغین

+

کامیابی کے سال

00 +

کل اساتذہ و ملازمین

00 +

کل تعداد طلبہ و طالبات