۱۹ شعبا ن المعظم ۱۴۲۲ ھ ؍۴ نو مبر ۲۰۰۱ ء کوسو جا شریف کے پیر طریقت حضرت مو لا نا سید غلام حسین صاحب جیلا نی زید مجد ہم کے اصرار پر دا رالعلوم فیض صدیقیہ کے سا لانہ جلسہ دستا ر بندی میں شریک ہوا ۔اسی مو قع سے حضرت سید پیر قطب عا لم شاہ نقش بندی علیہ الر حمہ کے عرس مبا رک کی تقریب تھی ،دونو ں ہی تقریبوں میں شرکت ہو ئی۔ یہاں کی حا ضری میں تعلیمی سلسلہ کے کئی تجر با ت ہو ئے یہ ادارہ اس علا قہ میں وا قع ہے جہاں آنے جا نے کی را ہیں دشوا ر گزار ہیں ، عمر انی اور شہری آبا دی سے دور یہ گا ؤں آبا د ہے یہاں دنیا وی آسا ئش تو نہیں لیکن تعلیم و تعلم اور اصلا ح نفس و تر بیت کا مکمل نظا م نا فذ اور رو بہ عمل ہے ۔ یہ صحیح ہے کہ اس تعلیمی و تر بیتی نظا م کی اتنی شا ندا ر تکمیل میں پیر طریقت حضرت مو لانا سید غلام حسین شاہ صاحب کی رو حا نیت کو کا فی عمل دخل ہے پھر بھی محل وقوع کا بھی کچھ نہ کچھ کر شمہ ضرور ہے ۔ دوسرا تجربہ یہ ہوا کہ درس نظا می میں اخلاق او رتصوف کی کچھ علمی اور عملی شرکت ضروری ہے ۔ تب ہی امت کی اصلا ح ہو سکتی ہے، الغرض میں یہاں سے کچھ سیکھ کر لوٹ رہا ہوں میں نے رسمی معا ینہ کے بجا ئے اپنا تا ثر لکھنا کا فی سمجھا ۔
۲۲ شعبا ن۱۴۲۳ ھ؍ ۲۹ ستمبر ۲۰۰۲ ء کو دو سری مرتبہ کی حاضری میں لکھتے ہیں:گذشتہ سا ل کی حاضری میں یہاں کی ہر چیز سےبےحد متا ثر ہوا ،ادا رہ کے مدیر اعلی حضرت مو لا نا الشاہ سیدغلام حسین قبلہ قا دری مجددی مد ظلّہ العا لی کے علم و فضل ، طہا رت و تقوی ، حسن اخلا ق اور اخلاص فی العمل سے میں بغا یت متا ثرہو ا۔سا تھ سا تھ آپ کے حسن انتظام کےلیے بےساختہ دل سے دعا نکلی ،اللھم احفظہ من کل بلا ء الدنیا وعذاب الآخرۃ و اعنہ فی خد مۃ الاسلام و المسلمین بر حمتک یا ارحم الراحمیناس کے اسا تذہ سے میری کو ئی خاص ملا قات نہیں ہو ئی مگر ان کی فضیلت اور حسن کا ر کر دگی کا بہترین نمو نہ ان کی کشت زا ر عمل یعنی طلبہ سے ظاہر ہے ،فجز اھم اللہ خیرالجزا فی الدین و الدنیا و الآخرۃ ،اور یہاں کے طلبہ الحمد للہ صبغۃ اللہ کے محبوب رنگ میں رنگے ہو ئے ہیں ، صوم و صلوۃ کے پا بند ، عمل تصوف پر کا ر بند، خلیق ، متواضع ، ملنسا ر و خد مت گزار اور سب سے بڑھ کر تعلیم و تر بیت میں ہمہ وقت مصروف کا ر ،مو لی تعا لی انھیں تو فیق خیر بخشے اور علم دین سے نوا زے اور اخلاص فی العمل کی دو لت سے ما لا مال فر ما ئے ، گذشتہ سال ادارہ کی عما رتیں سا دہ اور کام چلا ؤ تھیں ،اس سال حضرت پیر صاحب نے سب کی ہا لنگ فرما دی ہے اور عما را ت نئی ،اور نئے رنگ و روغن کے سا تھ آرا ستہ و پیرا ستہ ہیں ،مو لی نظر بد سے بچا ئے ان سب کو قبو ل فرمائے اور یہاں کے چھوٹے بڑے سب کو مقبو ل بنا ئے ۔ ع: ایں دعا از من وجملہ جہاں آمین باد
۱۹شعبان المعظم ۱۴۲۵ ھ؍۵ اکتو بر ۲۰۰۴ء کو تشریف لا ئے تو حضرت مو لا نا تحسین رضاخان صاحب قبلہ کے تحریر کردہ معاینہ کے تحت ان الفاظ میں تصدیق ثبت فرمائی:
حضرت علامہ مولانا تحسین رضا خان صاحب شیخ الحدیث جا معہ نوریہ بریلی شریف کی تحریر کی حرف بحرف تصدیق کرتا ہوں۔
۲۰شعبان المعظم ۱۴۲۸ھ میں تشریف لا ئے تو تحریر فر ما یا:الحمد للہ رب العلمین میں ۱۴۲۲ ھ سے مسلسل سوجاشریف کے مبا رک خطہ اور خا نقا ہ جیلا نیہ کے مقدس دا ئرہ میں سا لانہ حاضری دیتا رہتاہوں ،ہر سال نیا حوصلہ، نئی امنگ لے کروا پس ہوتا ہوں ، امسال تعمیر ی شعبہ میں متعدد شا ندا ر عما رتوں کا اضا فہ ہوا ہے، قدیم طہا رت خا نہ نئی شان اور نئی خو شنما ئیوں کے ساتھ مکمل ہوا ،لا ئبریری کی شاندا ر عما رت با لکل نئی تعمیر ہو ئی،اور طلبہ کے ڈا ئننگ ہال کی پر شکوہ عما رت کی دیوا ریں مکمل ہیں اور ان پر چھت ڈا لنے کا کام با قی ہے ،تعلیمی خو بی اور خوش اسلو بی بھی حسب سا بق روز افزوں ہے،طلبہ میں تصوف اور ذکر و فکر کا شوق پو رے ہند وستان میں شا ید یہاں کے لیے مخصوص ہے ،ہمہ جہت ترقی اور اشاعت دین و سنیّت کی پو رے علا قہ میں رمق ، یہ سب مخدومی حضرت صوفی سید الشاہ غلام حسین مد ظلّہ العالی کی ذات با برکا ت کا فیض اور ان کی کرا مت ہے ۔
قال الراقم:کسی نے پہلی مرتبہ آتے را ہ میں تعجب کرتے کہا کہ امریکہ و افریقہ آنکھیں فرش را ہ کریں مگر آپ نہ جا ئیں یہاں سو جا شریف کی دشوار گزار راہ کا عزم کس بناپر ہے ، فرما یا کو ن سی کشش لیے جا تی ہےوہ مجھے خود کو بھی معلوم نہیں ۔ختم بخا ری شریف کروا تے فرما یا میں نے تا زندگی یہاں آنے کا عہد کر لیا ہے ۔وجہ وہی جو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعا لی عنہ نے بیان کی جب کسی نے ان سےپو چھا کہ کھا نا حضرت امیر معا ویہ رضی اللہ تعا لی عنہ کے یہاں اور نماز حضرت علی رضی اللہ تعا لی عنہ کے یہاں کس وجہ سےتو فرما یا کہ کھا نے میں مزہ وہاں اور نماز میں مزہ یہاں آتا ہے ۔یہی کچھ میرا بھی حال ہے پیر صاحب قبلہ سے فرما یا: یو پی کےعلما کے لیے دعا کرو اور وہاں کا دورہ کرو کہ وہاں علم خوب ہے ،مگر روحا نیت و ادب و تواضع نہیں سا تھ والوں کو تا کید کی کہ دیکھو عظیم المرتبت شیخ اور عا لم ہو کر کیا توا ضع اور سا دگی ہے کچھ سیکھو ، صدیقی لا ئبریری دیکھ کر خوش ہو ئے اور چند کتب کا نام تحریر کروا یا کہ حوالہ کے لیے یہاں رجوع کر نا ہو گا۔
افسوس ہمارے بیچ سےیہ علم وحکمت کا سورج ۱۴محرم الحرام ۱۴۳۴ھ /۲۹نومبر ۲۰۱۲ء بروز ہفتہ ۳بجے رحمت ایزدی کی بدلیوں میں روپوش ہوگیا۔
ابررحمت ان کے مرقد پرگوہرباری کرے | حشر تک شان کریمی نازبرداری ک |
تعداد فارغین
کامیابی کے سال
کل اساتذہ و ملازمین
کل تعداد طلبہ و طالبات