۲۲شعبا ن المعظم ۱۴۳۵ ھ؍ ۲۱ جون ۲۰۱۴ ء شنبہ کی شام کو دا رالعلوم فیض صدیقی سوجا شریف میں حا ضری کا شرف حاصل ہوا ۔ با ڑمیر سے یہاں تک ریگستانوں اور لق ودق صحرا ؤں کا منظر دیکھتا ہوا پہنچا ۔ان ریگستانوں میں آمد و رفت بھی مشکل معلوم ہو تی ہے ۔مگر کہیں کہیں کچھ خام ، کچھ پختہ مکانا ت بھی نظر آئے ۔ سب سے زیا دہ حیرت انگیز چیز اس صحرا میں دا رالعلوم اور اس سے متعلقہ شا ندار عما رتیں ہیں ۔ جہاں آنے جا نے کے تصوّر سے آدمی کو وحشت ہو تی ہے ۔ وہاں قیام کا ارادہ اور ادا رے کا قیام یقینا حیرت انگیز ہے ۔مگر بند ے کے اندر جذبہ اخلاص اور استقا مت کا ر فرما ہو تو رب کریم کی عنا یت شا مل حا ل ہو تی ہے ۔اور مشکلا ت کی زنجیریں کٹ جا تی ہیں ۔مزید بر آں عظیم کا رنا مہ یہ ہے کہ اس ادا رے میں ابتدا سے فضیلت تک اور عصری تعلیم میں انٹر میڈیٹ تک کے طلبہ زیر تعلیم ہیں جو زیا دہ تر قر ب و جوار اور بیرو نی مقا مات کے رہنے وا لے ہیں ۔اس ادا رے کے ذریعہ دین و ملّت اور علم و حکمت کا وہ زبر دست فیضان جا ری ہے جو کسی صحرا میں تو در کنا ر اچھے اچھے شہروں میں بھی نظر نہ آئے گا ۔
رب تعا لی با نی ادا رہ حضرت مو لا نا سید غلام حسین جیلا نی دام ظلّہ اور ادا رے کے جملہ ار کا ن و مد رسین اور معا ونین کو اپنی بے پنا ہ رحمتوں اور بر کتوں سے نوا زے اور ادا رے کو مزید فروغ و استحکام نصیب فرما ئے ۔ اس کی تما م شا خوں کو بھی زیا دہ سے زیا د ہ متحر ک و فعا ل بنا ئے ۔ مجھے امید ہے کہ اگلے چند بر سوں میں اس ادارے میں متعدد شعبوں اور مزید عما رتوں کا اضا فہ ہو گا ۔اور بعو نہ تعا لی و بکرم حبیبہ الاعلی روز افزوں تر قیوں سے ہم کنا ر ہو گا ۔و الحمد للہ رب العلمین ،والصّلوۃ و السّلام علی حبیبہ سید المرسلین و علی آلہ و صحبہ اجمعین ۔
نوٹ: حضور مصبا حی صاحب کے ہمرا ہ اس سال حضرت مفتی محمدنظام الدین رضوی صاحب دوبا رہ تشریف لاۓ۔عزیز ملّت حضرت پیر طریقت علامہ مولانا عبدالحفیظ صاحب سر براہ اعلی جامعہ اشرفیہ مبارکپور پہلی مرتبہ تشریف لا ئے جن کے ہا تھوں جا معہ امہات المو منین للبنات کا سنگ بنیا درکھوا یا گیا اور ادا رہ دیکھ کر فرما یا کہ تعمیری کام میں ہم بھی کچھ سیکھ کر جا رہے ہیں ۔
سربراہ اعلی صاحب کو پونہ میں ہوئے ’’مجلس شرعی کے ۲۱ویں سیمنار‘‘میں بالمشافہ ملاقات کے بعد سوجاشریف کے سالانہ جلسہ کی دعوت پیش کی چناں چہ آپ اور مصباحی صاحب ومفتی صاحب تینوں حضرات تشریف لاۓ، بہت خوش ہوۓ ،یہاں کی خدمات کو خوب سراہا،اور جامعہ اشرفیہ کے ۲۲ویں سیمنارمیں شرکت پر دیکھ کر وہ خوشی کا اظہار فرمایا،امسال دعوت پیش کی اسی وقت حضرت مرشد کریم کا فون بھی آ گیا فرمایاکہ سربراہ اعلی صاحب سے عرض کریں امسال بھی آپ کو تشریف لانا ہے پس دعوت قبول فرمائی اور ادارہ کےتمام حالات سے واقفیت حاصل فرمائی۔
تعداد فارغین
کامیابی کے سال
کل اساتذہ و ملازمین
کل تعداد طلبہ و طالبات