آج ۲۱ شعبان المعظم ۱۴۳۱ ھ کو پھر سو جا شریف باڑمیر جا معہ صد یقیہ کے سا لا نہ اجلاس ختم بخا ری شریف و جشن دستا ر فضیلت و حفظ و تجوید میں شرکت کے لیے حاضر ہوا ، ضمناً جا معہ کی قدیم و جدید عما رتوں و دا رالکتب ( لا ئبریری) اور قیام و رہا ئش طلبہ و مد رسین کی عما رتیں دیکھ کر دل باغ باغ ہو گیا ۔الحمد للہ حضرت مولا نا سید صوفی غلام حسین صاحب زید مجدہ نے ایک بے آب و گیاہ سر زمین کے طویل و عریض خطہ پر شا ندار شہر علم و فن آبا د کر دیا ہے ۔ہندوستان کا آخری کنا رہ ہو نے کی وجہ سے یہاں دور دور تک کو ئی معقول آبا دی بھی نہیں ہے ۔اور یہاں بھی اس شہر علم کے سوا کو ئی مکان نہیں ہے مگر سید صاحب کی جہد پیہم اور تا ثیر عمل کا ثمرہ ہے کہ ایک حسین بو ستان تعلیم و تر بیت ان ریگستانی تو دوں اور ریگزاروں میں مہک رہا ہے ۔ علوم دینیہ کی درسگا ہوں کے ساتھ فنون عصریہ کے ایک اسکول کابا قاعدہ انتظام ہے ۔طلبہ و مدرسین و ضیوف کی رہا ئش و طعام و آسا ئش سے لے کرایک یو نا نی دارالشفاکی سا ری سہو لتیں مہیّا کردی ہیں ۔ یعنی مدارس اسلامیہ کے لیےایک شاندا ر نمو نہ تیا ر ہے ۔ رب قدیر ان خدما ت کو قبول فرما ئے اور روز افزوں ترقی و استحکام سے نوا زے ۔آمین
تعداد فارغین
کامیابی کے سال
کل اساتذہ و ملازمین
کل تعداد طلبہ و طالبات