فقیر یا ر علوی صاحب آستا نہ حضرت پیر سید قطب عا لم شاہ جیلا نی عرف دا دا میاں علیہ الرحمہ سو جا شریف کی با فیض شخصیت کے فیض سے ان کے صاحبزا دہ گرا می وقار پیر طریقت پیکر خلوص و محبت حضرت علا مہ مو لا نا الشاہ پیر سید غلا م حسین شاہ صاحب قبلہ جیلا نی قا دری کی پر خلوص دعوت پر دو مرتبہ ۱۷ شعبا ن المعظم ۱۴۲۶ ھ اور ۱۸ شعبا ن المعظم ۱۴۳۴ ھ؍۲۸ جون۲۰۱۳ ء میں حا ضر ہوا ، فقیر علوی نے قادری شہزادے کی دعوت کو حکم کا درجہ دیا ۔فقیر نے جو کچھ سنا تھا اس سے سوا یا پا یا ، مجھے پہلی مرتبہ را ت کے جلسہ محفل و دعا وسلام نیز ختم بخا ری شریف کی مقدس تقریب میں قریب سے نہ صرف شرکت بلکہ نہا یت ہی قریب سے پیر صاحب قبلہ مد ظلہ العالی کے فیوض دیکھنے کا مو قع ملا،ہند وستا ن کی آخری سر حد ، دور افتا دہ اور کو ردہ علا قہ میں ایک شا ندا ر دا رالعلوم ، مو قر اسا تذہ ، مہذب طلبہ کو دیکھ کر اپنے محسو سا ت کو را ت کی تقریر میں اس شعر کے ذریعے پیش کرتے ہو ئے فخر محسوس ہوا:
جس جگہ جھوم کر پی لے و ہی میخا نہ ہے | مست جو ظرف اٹھا لے وہی پیما نہ ہے |
دوسری مرتبہ کی حا ضری میں لکھتے ہیں:
حضرت مو صوف کی انتھک مسا عی کے نتیجے میں چند بر سوں میں دا رالعلوم نے جو حیرت انگیز تر قیاں حاصل کیں وہ سب کا سب فیضان سرکا ر و محبوبان با ر گا ہ اولیا کرا م کی نگا ہ کا کر شمہ ہے جنگل میں منگل کی کہاو ت کو حقیقت کے روپ میں یہاں دیکھا جاسکتا ہے دارالعلوم کا پرشکوہ ایوان ، خوبصورت عالیشان نو تعمیر مسجد صدیقی سب کچھ اس بات کا اعلان ہے کہ چمن میں پھول کا کھلنا تو کوئی بات نہیں زہے وہ پھول جو گلشن بنادے صحراکو پروردگار اس ادارے کی خدمات اپنی بارگاہ میں بطفیل سرکار اعظم قبو ل فر ما ئے اور اس کے فیوض و بر کا ت کو عا م فر ما ئے ۔ اس کو ردہ علا قہ میں اور بے علمی و بد عملی کی شب دیجو ر میں دا رالعلوم کو نہ صرف کو کب در خشاں بلکہ نیر تا با ں بنا ئے اور اس کے روح رواں حضرت پیر صاحب قبلہ اور ان کے رفقا و اسا تذہ و طلبہ و معا ونین کو اجر دا رین کی سعا دت و کرا مت نصیب کرے ۔آمین
زہے وہ پھول جو گلشن بنادے صحراکو | چمن میں پھول کا کھلنا تو کوئی بات نہیں |
تعداد فارغین
کامیابی کے سال
کل اساتذہ و ملازمین
کل تعداد طلبہ و طالبات